بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مرزا قادیانی کے امراض

یہ بات مسلَّم ہے کہ انبیاء علیہم السلام کے روحانی اور جسمانی قویٰ بالکل بے عیب اور عام لوگوں کے قویٰ سے مضبوط ممتاز اور برتر ہوتے ہیں ہاں انہیں بتقاضہ بشریت عارضی طور پر بعض بیماریاں مثلا بخار، سر درد وغیرہ لاحق ہوسکتیں ہیں لیکن ایسا نہ ہوگا کہ انبیاء کرام علیھم السلام ایسے موذی امراض میں مبتلا ہوں جو انہیں قبر تک پہنچا دیں اس کے برعکس مرزا قادیانی بیسیوں بیماریوں کا مجموعہ تھا حالانکہ دعویٰ بھی تھا کہ اﷲ تعالیٰ نے مجھے تندرستی کی بشارت دی ہوئی ہے لکھتا ہے۔

خدا تعالیٰ نے مجھے بشارت دی کہ ہر ایک خبیث عارضہ سے تجھے محفوظ رکھوں گا (خزائن ج17،ص 419)

دوسری جگہ اپنے الہام کا ذکر کرتے ہوئے لکھتا ہے۔ اے مرزا ہم نے تیری صحت کا ٹھیکہ لے لیا ہے۔ (تذکرہ ص 806)
لیکن حفاظت کے اس خدائی وعدے اور ٹھیکے کے باوجود مرزا قادیانی مجموعہ امراض تھا اور اس کی بیماریوں کو گننا بھی آسان کام نہیں چند بیماریاں مندرجہ ذیل ہیں:

مراق اور کثرت پیشاب:

مجھے دو بیماریاں لاحق ہیں ایک اوپر کے دھڑ کی اور ایک نیچے کے دھڑ کی یعنی مراق اور کثرت پیشاب۔ (ملفوظات ج ۴ ص ۴۴۵۔ خزائن ج 17 ص 470)

ہسٹریا اور مراق:

آپ فرماتے تھے مجھے ہسٹریا ہے بعض اوقات مراق بھی فرمایا کرتے تھے (سیرت المہدی ج ۱ ص۱۷)

حافظے کی تباہی:

میرا حافظہ خراب ہے اگرکئی دفعہ کسی کی ملاقات ہو تب بھی بھول جاتا ہوں…… حافظہ کی یہ ابتری ہے کہ بیان نہیں کرسکتا۔ ( مکتوبات احمدیہ حصہ پنجم ص ۳۱)

مائی اوپیا:

حضرت مرزا صاحب کی آنکھوں میں مائی اوپیا تھا اس وجہ سے پہلی رات کا چاند نہ دیکھ سکتے تھے۔ (سیرت المہدی حصہ سوم ص ۱۱۹)

نامردی:

جب میں نے نئی شادی کی تھی تو مدت تک مجھے یقین رہا کہ میں نامرد ہوں (پھر شادی کس کے بھروسے اور سہارے کی اور شادی کے بعد اولاد جلدی کیسے ہوگئی؟ناقل) (مکتوبات احمدیہ جلد پنجم ص ۲۱ نمبر ۲)

عصبی کمزوری:

حضرت مرزا صاحب کی تمام تکالیف مثلاً دوران سر، درد سر، کمی خواب، تشججدل، بد ہضمی، اسہال ، کثرت پیشاب اور مراق وغیرہ کا صرف ایک ہی باعث تھا اور وہ عصبی کمزوری تھا۔ (رسالہ ریویو قادیان بابت مئی ۱۹۳۷ء)

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے