بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

خلافت مہدی علیہ الرضوان کی برکات

ظہور مہدی علیہ الرضوان کے آنے سے متعلق چند احادیث درج ذیل ہیں۔

صحيح مسلم (رقم الحدیث:2913)میں ہے:

عن جابر قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم يكون في آخر أمتي ‌خليفة ‌يحثي المال حثيا، لا يعده عددا.

ترجمہ: حضرت جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:آخری زمانہ میں ایک ایسے خلیفہ و حکمران (یعنی مہدی علیہ السلام) ہوں گے جو لپ بھر بھر کر مال تقسیم کریں گے اور اس کو شمار نہ کریں گے۔

سنن الترمذی (رقم الحدیث:2230)،سنن ابی داؤد(رقم الحدیث:4686)میں ہے:

عن عبد الله قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «لا تذهب الدنيا حتى يملك العرب رجل من أهل بيتي يواطئ ‌اسمه ‌اسمى( وفى رواية يواطئ اسم أبيه اسم أبى).

ترجمہ: حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دنیا ختم نہ ہوگی جب تک کہ میرے اہل بیت (یعنی میری اولاد میں سے) ایک شخص عرب (اور ان کے تابع تمام اہل اسلام ) کا حکمران نہ بن جائے اس کا نام میرے نام کے موافق ہوگا اور ایک روایت میں ہے کہ اس کے والد کا نام میرے والد کے نام کے موافق ہوگا (مطلب یہ ہے کہ وہ بھی محمد بن عبداللہ ہوگا)

سنن ابی داؤد(رقم الحدیث:4684)میں ہے:

عن أم سلمة، قالت: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «‌المهدي ‌من ‌عترتي، من ولد فاطمة.

ترجمہ: حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہ کہتی ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرماتے ہوئے سنا کہ مہدی میری نسل میں (اور)فاطمہ کی اولاد میں سے ہوں گے۔

مصنف عبد الرزاق(رقم الحدیث:21847)میں ہے:

«عن أبي سعيد الخدري قال: ذكر رسول الله – صلى الله عليه وسلم – بلاء ‌يصيب هذه الأمة، حتى لا يجد الرجل ملجأ يلجأ إليه من الظلم، فيبعث الله إليه رجلا من عترتي و أهل بيتي، فيملأ به الأرض ‌قسطا، كما ملئت ظلما وجورا، يرضى عنه ساكن السماء، وساكن الأرض، لا تدع السماء من قطرها شيئا إلا صبته مدرارا، ولا تدع الأرض من نباتها شيئا إلا أخرجته، حتى يتمنى الأحياء الأموات، يعيش في ذلك سبع سنين أو ثمان أو تسع سنين.

ترجمہ: حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے( ظلم سے بھری)ایک بڑی مصیبت و آزمائش کا ذکر کیا جو مسلمانوں پر آپئے گی۔( اس دوران ظلم بہت ہوگا) یہاں تک کہ آدمی ظلم سے بچنے کے لیے کوئی پناہ نہ پائے گا ۔تو( ان حالات میں) اللہ تعالی میری نسل اور میرے اہل بیت میں سے ایک شخص کو اٹھائیں گے جو زمین کو عدل و انصاف سے اسی طرح (پورا) بھر دیں گے جس طرح وہ ظلم اور زیادتی سے (پوری )بھر گئی تھی۔( اس کی خدا خوفی ،للہیت اور اچھے اخلاق و کردار کی وجہ سے )آسمان والے (فرشتے) اور زمین والے (انسان و حیوان) اس سے راضی ہوں گے۔ آسمان اپنی بارش کے کچھ قطرے(بھی) نہ روکے گا مگر یہ کہ ان کو موسلا دھار برسائے گا اور زمین اپنی تمام پیداوار نکالے گی یہاں تک کہ وہ زندہ لوگ تمنا کریں گے کہ کاش جو( لوگ ظلم کے زمانے میں )مر چکے وہ اس امن و عیش کے زمانے میں زندہ ہوتے وہ صاحب( حکمران بننے کے بعد) سات یا اٹھ یا نو سال زندہ رہیں گے۔

رسول اللہ ﷺ نے قربِ قیامت میں حضرت مہدی رضی اللہ عنہ کے ظہور کا ذکر فرمایا ہے، قربِ قیامت میں امام مہدی رضی اللہ عنہ کا ظہور اہلِ سنت والجماعت کے عقائد میں سے ہے، احادیث میں رسول اللہ ﷺنے قربِ قیامت میں حضرت مہدی کی آمد کا ذکر فرمایا ہے، حضرت مہدی، حضرت عیسی علیہ السلام کے مصاحب و رفیق ہوں گے، آپ ﷺنے فرمایا ہے وہ میرے ہم نام ہوں گے،یعنی ان کا اصل نام “محمد “ہوگا، اور لقب مہدی ہوگا۔نیز یہ بھی ارشاد فرمایا ہے کہ میری صاحبزادی حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی اولاد میں سے ہوگا۔اور ان کی علامات بھی بیان کی گئی ہیں، وہ زمین کو عدل و انصاف سے بھردیں گے، اور سات سال تک حکمرانی کریں گے۔محدثین نے کتب احادیث میں مستقل ابواب قائم کرکے حضرت مہدی سے متعلق احادیث ذکر فرمائی ہیں۔

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل کتب ملاحظہ فرمائیں:

-ترجمان السنۃ از مولانا بدر عالم صاحب میرٹھیؒ، جلد چہارم، ص:346 تا 375،ط:مکتبہ رحمانیہ لاہور۔

-فتاوی رحیمیہ ،جلد اول ، کتاب العقائد، ص:188 تا191،ط:دارالاشاعت کراچی۔

-عقیدہ ظہور مہدی..احادیث کی روشنی میں ، از مولانا مفتی نظام الدین شامزی شہیدؒ۔

سنن الترمذي – (4 / 505)

“عن زر عن عبد الله قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم لا تذهب الدنيا حتى يملك العرب رجل من أهل بيتي يواطئ اسمه اسمي “۔

سنن الترمذي – (4 / 506)

“عن أبي سعيد الخدري قال خشينا أن يكون بعد نبينا حدث فسألنا نبي الله صلى الله عليه و سلم فقال إن في أمتي المهدي يخرج يعيش خمسا أو سبعا أو تسعا زيد الشاك قال قلنا وما ذاك ؟ قال سنين قال فيجيء إليه رجل فيقول يا مهدي اعطني اعطني قال فيحثي له في ثوبه ما استطاع أن يحمله “۔

سنن أبي داود ـ – (4 / 174)

“عن أم سلمة قالت سمعت رسول الله -صلى الله عليه وسلم- يقول « المهدى من عترتى من ولد فاطمة ».”

سنن أبي داود ـ – (4 / 174)

“عن أبى سعيد الخدرى قال قال رسول الله -صلى الله عليه وسلم- « المهدى منى أجلى الجبهة أقنى الأنف يملأ الأرض قسطا وعدلا كما ملئت جورا وظلما يملك سبع سنين »”.

سنن ابن ماجة ـ – (5 / 209)

“عن عبد الله ، قال : بينما نحن عند رسول الله صلى الله عليه وسلم ، إذ أقبل فتية من بني هاشم ، فلما رآهم النبي صلى الله عليه وسلم ، اغرورقت عيناه وتغير لونه ، قال ، فقلت : ما نزال نرى في وجهك شيئا نكرهه ، فقال : إنا أهل بيت اختار الله لنا الآخرة على الدنيا ، وإن أهل بيتي سيلقون بعدي بلاء وتشريدا وتطريدا ، حتى يأتي قوم من قبل المشرق معهم رايات سود ، فيسألون الخير ، فلا يعطونه ، فيقاتلون فينصرون ، فيعطون ما سألوا ، فلا يقبلونه ، حتى يدفعوها إلى رجل من أهل بيتي فيملؤها قسطا ، كما ملؤوها جورا ، فمن أدرك ذلك منكم ، فليأتهم ولو حبوا على الثلج”.

فقط واللہ اعلم

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے