Home » قادیانیوں کے کفر کی وجوہات » حرمت جہاد کا اعلان

حرمت جہاد کا اعلان

جہاد اسلام کا ایک بڑا اہم فریضہ ہے جس پر ثبوت قرآن مجید کی بیسوں آیات اور احادیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم دلیل ہیں۔ احادیث کے مطابق ”الجھاد ماضٍ الی یوم القیامۃ“ جہاد قیامت تک جاری رہے گا۔ لیکن مرزاقادیانی نے انگریزی حکومت کو طول دلوانے کی غرض سے انگریز کی خوشنودی میں نہ صرف جہاد کے حرام ہونے کا فتویٰ دیا بلکہ جہاد کرنے والوں کو غلیظ گالیاں بھی دی ہیں۔ حرمت جہاد پر مرزائی کتب کے چند حوالہ جات ملاحظہ کیجیے۔

ہر وہ شخص جو میری بیعت کرتاہے اور مجھے مسیح موعود مانتاہے اسی روز سے اس کو عقیدہ رکھنا پڑتاہے کہ اس زمانے میں جہاد قطعاً حرام ہے۔

(مجموعہ اشتہارات ج3 ص21 )

یہ بات تو بہت اچھی ہے کہ گورنمنٹ برطانیہ کی مدد کی جائے اور جہاد کے خراب مسئلہ کے خیال کو دلوں سے مٹایاجائے۔

(خزائن ج19 ص144)
انگریزی حکومت کے لیے اپنی خدمات کا تذکرہ کرتے ہوئے لکھتاہے کہ:

میری عمر کا اکثر حصہ اس سلطنت انگریزی کی تائید اور حمایت میں گزرا ہے اور میں نے ممانعت جہاد اور انگریزی اطاعت کے بارے میں اس قدر کتابیں لکھی ہیں اور اشتہار شائع کئے ہیں کہ اگر وہ رسائل اور کتابیں اکھٹی ہیں تو پچاس الماریاں ان سے بھر سکتی ہیں۔ میں نے ایسی کتابوں کو تمام ممالک عرب اور مصراور شام اور کابل اور روم تک پہنچا دیا ہے۔ میری ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ مسلمان اس سلطنت کے سچے خیرخواہ ہوجائیں اور مہدی خونی اور مسیح خونی کی بے اصل روایتیں اور جہاد کے جوش دلانے والے مسائل جو احمقوں کے دلوں کو خراب کرتے ہیں‘ ان کے دلوں سے معدوم ہوجائیں

(تریاق القلوب ص 28,27 مندرجہ ذیل روحانی خزائن جلد 15 ص 156,155 از: مرزا غلام احمد قادیان)

میں یقین رکھتا ہوں کہ جیسے جیسے میرے مرید بڑھیں گے‘ ویسے ویسے مسئلہ جہاد کے معتقد کم ہوتے جائیں گے۔ کیونکہ مجھے مسیح اور مہدی مان لینا ہی مسئلہ جہاد کا انکار کرنا ہے

(مجموعہ اشتہارات جلد سوئم ص 19‘ از: مرزا غلام احمد قادیانی)

بعض احمق اور نادان سوال کرتے ہیں کہ اس گورنمنٹ سے جہاد کرنا درست ہے‘ یا نہیں۔ سو یاد رہے کہ یہ سوال ان کا نہایت حماقت کا ہے کیونکہ جس کے احسانات کا شکر کرنا عین فرض اور واجب ہے‘ اس سے جہاد کیسا۔ میں سچ سچ کہتا ہوں کہ محسن کی بدخواہی کرنا ایک حرامی اور بدکار آدمی کا کام ہے۔

(اشتہارات القرآن ص 84‘ مندرجہ روحانی خزائن جلد 6‘ ص 380 از مرزا قادیانی)

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may use these HTML tags and attributes: <a href="" title=""> <abbr title=""> <acronym title=""> <b> <blockquote cite=""> <cite> <code> <del datetime=""> <em> <i> <q cite=""> <s> <strike> <strong>

*